Featured Post

قرآن مضامین انڈیکس

"مضامین قرآن" انڈکس   Front Page أصول المعرفة الإسلامية Fundaments of Islamic Knowledge انڈکس#1 :  اسلام ،ایمانیات ، بنی...

💀 آئیس , شراب ، اور ہر قسم کا نشہ اور خنزیر حرام ۔ 💀

 

آئیس (Ice) نشہ پاکستانی تعلیمی اداروں میں خوفناک حد تک ان کے استعمال میں اضافہ ھوتا جا رھا ھے
آئس نشہ یا کرسٹل میتھ ایک مخصوص وقت کیلئے جسم کو جگانے والی ایکٹو کرنے والا  ایک کیمیکل ہے۔ ایک وقت میں لی جانے والی اسکی مقدار یعنی چائے یا کافی کی طاقت کو 1000 میں ضرب دیا جائے تو کچھ حد تک آئس نشے کے زہریلے اثر کو محسوس کیا جا سکتا ھے ۔ 💀 💀 💀 💀💀


آئس نشہ کیا ہے؟

 آئس نشہ ایک میتھ ایمفٹامین یا ایفیڈرین نامی کیمیکل سے تیار کی جاتی ہے ایفیڈرین پیناڈول ، پیراسٹامول ، ویکس اور نزلہ زکام کی ادوایات میں استعمال کی جاتی ہے ایک تو براہ راست ایفیڈرین یا میتھ ایمفٹامین حاصل کرنا یا پھر آئس یا کرسٹل میتھ کیلئے استعمال کرنا 
 دوسرا طریقہ مارکیٹ سے زائد المعیاد ادوایات پیناڈول ، پیراسٹامول ، ویکس ، نزلہ زکام کی ادوایات لینا اور ان سے ایفیڈرین اور ڈی ایکس ایم نکال کر ان سے آئس ڈرگ تیار کی جاتی ہے >>>>
یہ باریک شیشے عموما بلب کے شیشے سے گزار کر حرارت دی اور لی جاتی ہے جو سونگھنے اور سانس کے ذریعے استعمال کی جاتی ہے 
 انجکشن کی صورت میں بھی لگائی جاتی ہے 

یہ چونکہ ایک کیمیکل سے تیار کی جانے والی ڈرگ ہے جو باآسانی کہیں بھی تیار کی جا سکتی ہے کیونکہ ہیروئین ، افیون ، چرس وغیرہ جو کاشت سے لیکر اسمگلنگ تک مشکل اور دشوار مراحل سے گزر کر استعمال کرنے والے تک پہنچتی ہیں جبکہ یہ زہر اسانی سے کہیں بھی مل جاتا ھے لیکن بے حد نفسیاتی بیماریوں کا سبب بھی بنتا ھے کیونکہ یہ نشہ غیر قدرتی طاقت کو پیدا کرتا ھے جس سے نیند کا سسٹم مردہ ھو جاتا ھے سوچ ، یادداشت کی خرابی اور دماغی مسائل بہت تیزی سے نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں ۔
 
استعمال کا مقصد :-
اعصابی نظام سنٹرل نروس سسٹم کو کچھ وقت کیلئے حد سے زیادہ ایکٹو کر دیتا ہے دماغ میں موجود کرنٹ کے لیول کو بڑھا دیتا ھے جس کی بدولت ایک نشہ کرنے والا 24 سے 48 گھنٹے تک باآسانی جاگ سکتا ہے نشے کی حالت میں نیند بالکل نہیں آتی اور کچھ گھنٹوں کیلئے دماغ بہت زیادہ تیزی سے کام کرنا شروع کردیتا ہے کیونکہ یہ زہر نیورانز کو overactive کر دیتا ھے ۔

نشئ کی علامات 

زیادہ دیر تک کچھ نہ کھانا ، بہت زیادہ پرامید رہنا ، تیزی سے بولنا ، یادداشت کا کچھ دیر کیلئے تیز ھو جانا ، جلدی جلدی سبق یاد ھونا ، مباشرت کے ٹائم کو مصنوعی طور پر بڑھانا ، خود کو دوسرے سے پرفیکٹ اور ذہین سمجھنا ، بہت سخت کام کرنے کے بعد بھی تھکاوٹ محسوس نہ ھونا ، گیمز میں پھرتی دکھانے کیلئے بھی اس زہر کا استعمال کیا جاتا ہے وغیرہ وغیرہ یہ سب نشے کے بعد کی حالتوں میں سے ایک حالت ھے جس کو دیکھ کر نوجوان لڑکے لڑکیاں خود کو ٹارزن کی اولاد سمجھنے لگتے ہیں لیکن پریشانی اس بات کی ھے کہ یہ نشہ ایسے لوگ زیادہ کر رھے ہیں جو کالج یونیورسٹیوں اور دیگر اداروں میں اعلی تعلیم حاصل کر رھے ہیں اس بات کی پرواہ کئے بغیر کہ یہ نشہ کچھ گھنٹوں کے لئے تو اُنکو اُنکی من چاہی دنیا میں لے جاتا ھے لیکن اس نشے کے بعد کے نقصانات پر اس اعلی تعلیم یافتہ طبقے کی اعلی تعلیم نے کوئی نظر نہیں ڈالی  ، مطلب ھماری اگلی پڑھی لکھی جاہل نسل خود کو نشے کی خرافات میں ڈال کر اپنا مستقبل سنوارنے کی ناکام کوششوں میں ھے شائد کچھ گھنٹوں کی ملنے والی خوشی نے انکو اپنے تاریک مستقبل کی روشنی کو بھانپنے سے روک دیا .

نشے سے پیدا ھونے والی نفسیاتی بیماریاں

1_وہم کی بیماری 
2_ایک بات کو بار بار دہرانا
3_ کسی کام یا بات پہ توجہ نہ دیے پانا
4_حافظہ تباہ ہونا 
5_فیصلہ کرنے کی اہلیت کھو دینا
6_ وزن میں بہت زیادہ کمی ،
7_ خود کی ذات پہ اور دوسروں پر تشدد کرنا 
8_قدرتی نیند کا ختم ھو جانا

 ظاہری شکل اور کارکردگی میں اضافہ کرنے والی دوائیں اور نشہ جسم میں ہارمونز کی معمول کی پیداوار میں رکاوٹ ڈالتے ہیں ، جس سے جسم کا بیشتر قدرتی نظام کام کرنا بند کر دیتا ھے اور جسم میں ایسی تبدیلیاں پیدا ھونا شروع ھو جاتی ہیں جن کا دوبارہ قدرتی موڈ پہ واپس آنا بے حد مشکل ھو جاتا ھے۔ 

ان تبدیلیوں میں سب سے خطرناک مردوں میں بانجھ پن
 جسمانی بالوں کی نشوونما اور خواتین میں مردانہ طرز کا گنجا پن ماہواری میں مختلف اقسام کی دشواری شامل ہیں ، پینک اٹیک پرنا ۔ 

پاکستان کے اندر اس لعنت میں تقریبا 20 سے 25 فیصد یونیورسٹیوں کالجز اور سکولز کے طلباء و طالبات مبتلا ہیں جن میں لڑکیوں کی خاصی تعداد شامل ہیں
 صرف پشاور کے اندر تقریبا 20 ہزار لوگ آئس نشے میں مبتلا ہو چکے ہیں 
 آئس نشے کے کاروبار میں ایک پورا مافیا ملوث ہے جو کچھ مقدار افغانستان اور ایران سے اسمگل کر رہے ہیں جو زیادہ تر ایکسپائر شدہ ڈرگز کی صورت میں ہے 

پاکستان کے تعلیمی اداروں کے اندر نشےکی بڑھتی ہوئی شرح کی بدولت حکومت نے تعلیمی اداروں کے اندر بچوں کا آئس یا ڈرگز ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس ادارے کے بچے اس لعنت میں پائے گئے ان کو بند کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا ۔ یہ اعلان سنا تو تھا مگر ابھی تک سوچ کی حد تک ہی محفوظ کر دیا گیا ھے ۔

علاج کے لئے اون لائن سروسز موجود ہیں ہپنو تھراپی اور این ایل پی سمارٹ تھراپیز کی مدد سے بغیر دوائی انجکشن کے اس زہر سے ذہن کو مکمل خالی کیا جاتا ھے الحمدللہ ۔۔۔

نشہ آئس کا ہو یا کسی بھی دوسری منشیات کا اس کا انجام انسانی صحت کے خاتمے کے بعد، جرم کی جانب رغبت اور پھر دردناک موت کے سوا  کچھ نہیں ہوتا، اس سے بچاؤ صرف ایک ہی صورت میں ممکن ہے کہ اپنے اہل خانہ اور ملنے جلنے والوں پر نظر رکھیں جو بھی کسی نشے کا عادی نظر آئے اس کی دلجوئی کرتے ہوئے اسے نشے کی عادت چھوڑنے پر مجبور کریں، اس کا علاج کرائیں اور اس کی محرومیوں کو ختم کریں، اگر انفرادی طور پر سب نے مل کر اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھائیں تو آپ کے اپنے پیارے ان جان لیوا عاادتوں میں مبتلا ہوکر نہ صرف پوری نسلوں کی تباہی کا سبب بنیں گے بلکہ اپنی دردناک حالت اور موت سے خاندان کو غم و پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں دے سکیں گے۔

💀 💀 💀 💀💀
~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ 

تمام مشروب / شراب / نشہ آور اشیاء حرام ہیں ۔۔ جس طرح خنزیر حرام ہے۔

اِنَّمَا یُرِیۡدُ الشَّیۡطٰنُ اَنۡ یُّوۡقِعَ بَیۡنَکُمُ الۡعَدَاوَۃَ وَ الۡبَغۡضَآءَ فِی الۡخَمۡرِ وَ الۡمَیۡسِرِ وَ یَصُدَّکُمۡ عَنۡ ذِکۡرِ اللّٰہِ وَ عَنِ الصَّلٰوۃِ ۚ فَہَلۡ اَنۡتُمۡ مُّنۡتَہُوۡنَ ﴿سورة المائدة ۹۱﴾
Satan only wants to cause between you animosity and hatred through intoxicants and gambling and to avert you from the remembrance of Allah and from prayer. So will you not desist?

شیطان تو یوں چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کہ ذریعے سے تمہارے آپس میں عداوت اور بغض واقع کرا دے اور اللہ تعالٰی کی یاد سے اور نماز سے تم کو باز رکھے سو اب بھی باز آجاؤ ۔ ﴿سورة المائدة ۹۱﴾

حدثنا يحيى بن يحيى قال: قرأت على مالك عن ابن شهاب عن أبي سلمة بن عبد الرحمن عن عائشة قالت: 
سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن "البتع"؟ فقال : كل شراب أسكر فهو حرام". (باب بيان أن كل مسكر خمر وأن كل خمر حرام)*
صحیح البخاری کی روایت ہے : حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ زنا کرنے والا جب زنا کرتا ہے تو وہ مومن نہیں رہتا ، اسی طرح نہ چوری کرنے والا اور نہ ہی شراب (نشہ) کرنے والا

ابن تیمیہ نے لکھا ہے:
 “کہ یہ کہنا کہ اس کی حرمت کی سلسلے میں نہ کوئی آیت ہے نہ حدیث تو یہ در اصل جہالت کا نتیجہ ہے اس لئے کہ قرآن و حدیث میں ایسے جامع کلمات موجود ہیں، جس میں عام اصول و ضوابط بیان کردئے گئے ہیں جو ان تمام چیزوں کو شامل ہے ، اس طرح یہ قرآن و حدیث میں اسکے عموم کے تحت مذکور ہے اس لیے کہ ہر چیز کا ذکر اس کے نام کے ساتھ ذکر ممکن نہیں ہے” ۔

محذورات کی حرمت قرآن سے : اللہ نے شراب کو حرام قرار دیا یہ بات تو واضح ہے، جیسا کہ اوپر ذکر ہوا۔
اور حرمت شراب کی ایک وجہ یہ ہے کہ شراب انسان کو ذکر الٰہی اور ذکر اللہ سے غافل کرتی ہے ،‌جیسا کہ فرمان باری ہے :اِنَّمَا يُرِيۡدُ الشَّيۡطٰنُ اَنۡ يُّوۡقِعَ بَيۡنَكُمُ الۡعَدَاوَةَ وَالۡبَغۡضَآءَ فِى الۡخَمۡرِ وَالۡمَيۡسِرِ وَيَصُدَّكُمۡ عَنۡ ذِكۡرِ اللّٰهِ وَعَنِ الصَّلٰوةِ‌ ۚ فَهَلۡ اَنۡـتُمۡ مُّنۡتَهُوۡنَ ۞
ترجمہ:
شیطان تو بس یہ چہات ہے کہ تمہیں شراب اور جوئے میں لگا کر تمہارے درمیان دشمنی اور کینہ ڈالے اور تمہیں اللہ کی یاد اور نماز سے روکے تو بتاو کیا اب تم ان سے باز آتے ہو۔
اور یہ خصوصیت (ذکر اللہ سے غافل کرنا) چونکہ محذورات (نشہ آور آئیس، بھنگ ، افیم ، ہیروئین وغیرہ وغیرہ ) میں بھی پائی جاتی ہے لہذا اس آیت کے تحت محذورات بھی حرام ہے۔
قرآن نے خبیث چیزوں کو حرام قرار دیا ہے جیسا کہ فرمان الٰہی ہے
وَيُحَرِّمُ عَلَيۡهِمُ الۡخَبٰۤئِثَ ۞
ترجمہ:
اور وہ خبیث چیزیں حرام کرتا ہے ۔
اور خبیث چیزوں میں وہ تمام چیزیں شامل ہیں جو انسان کے لیے مضر ہیں چونکہ محذورات کا شمار بھی خبیث چیزوں میں ہے کیونکہ یہ چیزیں بھی انسان کے لیے مضر ہوتی ہیں، بہر حال اس آیت کے تحت بھی محذورات کا حرام ہونا قرار پایا۔محذورات کی حرمت حدیث پاک سے: مسند الامام احمد کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔
“كل مسكر خمر و كل مسكر حرام”
کہ ہر نشہ آور چیز خمر ہےاور ہر نشہ آور اشیاء حرام ہے۔
اسی طرح الاشریہ لاحمد بن حنبل کی روایت ہے: “نهى رسول الله صلي الله عليه وسلم عن كل مسكر و مفتر”
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نشہ آور اشیاء کے استعمال سے منع فرمایا ہے۔
یہ حدیث اس اعتبار سے کافی واضح ہے کہ *نشہ کا تعلق چاہے مسکر سے ہو یا مفتر سے جسے آج کل محذورات کہا جاتا ہے ہر حال میں حرام ہے۔*
اسی طرح کنز العمال کی روایت ہے :
“الا ان كل مسكر حرام و كل مخدر حرام وما اسكر كثيره حرام قليله وما خمر العقل فهو حرام”

کہ ہر نشہ آور اور تحذیز کی کیفیت پیدا کرنے والی چیزیں حرام ہیں ، جسکی زیادہ مقدار نشہ پیدا کرے اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے،اسی طرح جو چیز عقل پر پردہ ڈال دے وہ بھی حرام ہے۔

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

كُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ، وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ، وَمَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا فَمَاتَ وَهُوَ يُدْمِنُهَا لَمْ يَتُبْ، لَمْ يَشْرَبْهَا فِي الْآخِرَةِ.
ہر نشہ آور چیز شراب ہے اور ہر نشہ آور شئے حرام ہے ، اور جس شخص نے دنیا میں شراب پی اور وہ شراب کا عادی توبہ کئے بغیر مرگیا تو وہ آخرت میں شراب نہیں پیئے گا (یعنی شرابی، جنت کی شراب سے محروم رہے گا)۔
مسلم، الصحيح، كتاب الأشربة، باب بيان أن كل مسكر خمر وأن كل خمر حرام، 3: 1587، رقم: 2003، بيروت، لبنان: دار احياء التراث العربي

ایک روایت میں ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: حُرِّمَتِ الْخَمْرُ قَلِيلُهَا وَكَثِيرُهَا وَالسُّكْرُ مِنْ كُلِّ شَرَابٍ حَرَامٌ.
شراب کی قلیل و کثیر (مقدار) حرام کر دی گئی ہے اور ہر مشروب جس سے نشہ آئے حرام ہے۔
نسائي،السنن، كتاب الأشربة، ذكر الأخبار التي اعتل بها من أباح شراب المسكر، 3: 233، رقم: 5193، بيروت: دارالكتب العلمية
اس حدیث میں منشیات کی حرمت کو واضح طور پر بیان کردیا گیا ہے۔معلوم ہوا کہ ہر قسم کی نشہ آور چیزیں حرام ہیں۔ قرآن و حدیث میں اس پر لعنت و پھٹکار کی گئی ہے، اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم نشہ آور چیزوں سے کوسوں دور رہیں ، خود بھی بچیں اور اپنے آل و اولاد کو بھی پچائیں۔

قرآن کا مطالعہ کریں ؛ 
💀 💀 💀 💀💀
~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ ~ 
 علاج کے ادارے (pvt)

پنجاب کے دارالحکومت میں نشے کے علاج کی تلاش ہے پھر ہمارا آئس ری ہیب ان لاھور پاکستان پروگرام نشے سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتا ہے۔ 
آپ ہمارے ساتھ اپنے پیاروں کے لیے منشیات سے پاک مستقبل کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔ آج، منشیات کی زیادتی، شراب نوشی اور ذہنی بیماری نے نہ صرف فرد بلکہ خاندان اور بالآخر معاشرے پر بھی تباہی مچا دی ہے۔

قانون نافذ کرنے والے حکام کی کوششوں کے باوجود منشیات مختلف دکانوں سے ملک میں پھیلتی رہتی ہیں۔ آج، منشیات کی اسمگلنگ ایک اربوں ڈالر کا کاروبار بن چکا ہے، اور اسمگلنگ کی کامیابی ان معصوم متاثرین سے ملتی ہے جو انجانے میں اس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں کروڑوں جانیں نشے اور دماغی بیماریوں سے متاثر ہیں، جن میں سے بہت سے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ہم ایک بہترین نفسیاتی اور اوپیئڈ ریکوری آپشن میں سے ایک ہیں جس میں لاہور میں ٹاپ آئس ری ہیب پاکستان پروگرام موجود ہے۔
ملک کے اعلیٰ ماہرین کے ساتھ مل کر آپ کو نشے سے نمٹنے اور اس سے نمٹنے کی حکمت عملیوں کے لیے ایک ہتھیار فراہم کرنا۔ ہم آئس ری ہیب سینٹر میں کسی بھی افیون، مادہ، یا پرتشدد، مجبوری رویے کے عادی افراد کے لیے بحالی کا واحد امکان فراہم کرتے ہیں۔
نشے کو خود ہی حل کرنا مشکل ہے۔
IRCL Ice Rehab in Lahore Pakistan پروگرام ایک مقصد کے ساتھ قائم کیا گیا ہے: نشے کے عادی افراد اور ان کے اہل خانہ اور دوستوں کو مشورہ اور مدد فراہم کرنا۔ عادی افراد کی اکثریت کے لیے، علاج اور بحالی صرف پیشہ ورانہ، طبی اور نفسیاتی مدد سے ہی ممکن ہو گی۔ نشہ بازیابی کی بہترین سہولت کا حصول اتنا آسان نہیں جتنا کہ کسی مقامی منشیات کی بحالی کے مرکز یا نجی بحالی مرکز کے لیے انٹرنیٹ پر تلاش کرنا۔
بلاشبہ، فیصلہ سازی میں فنڈنگ ​​ایک اہم عنصر ہے، خاص طور پر داخل مریضوں کے علاج کے لیے، اور ہم آپ کے بجٹ کے لیے آپ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ آپ کے عزیزوں کے لیے بہترین دستیاب علاج تلاش کیے جا سکیں، لیکن یہ سب علاج کی اقسام اور اندرون ملک کے بارے میں ہے۔ وہ سہولیات جو ہر مریض برداشت کر سکتا ہے۔
ہمارے آئس ری ہیب ان لاہور پاکستان پروگرام کا تصور اس انداز میں کیا گیا ہے کہ آپ کے ساتھ کام کرنے کی یقین دہانی اور ضمانت دی جائے تاکہ آپ کے سب سے عزیز کو صحت مند اور خوشگوار زندگی گزارنے کے لیے واپس لایا جا سکے۔
  1. سرکاری ہسپتال :
  2. ANF HOSPITALS - MODEL ADDICTS TREATMENT & REHABILITATION CENTRES (MATRCs) اے این ایف ہسپتال - ماڈل عادی افراد کے علاج اور بحالی کے مراکز (میٹرس) http://anf.gov.pk/ddr_matrc.php
  3. ANF HOSPITALS رابطہ کے لیے .Contact 
  4. پراویٹ
  5. https://ircl.pk/ice-rehab-in-lahore-pakistan/
  6. https://www.dawnnews.tv/news/1098187
  7. مزید علاج کی سہولیات>>>  سرچ  >>>>>
💀 💀 💀 💀💀

میتھیمفیٹامین (Ice) کی لت کا علاج: اپنے آپشن جانیں: 
Methamphetamine Addiction Treatment: Know Your Options
میتھمفیٹامین ایک طاقتور محرک ہے، لیکن میتھ کی لت کے لیے علاج کے قابل عمل اختیارات دستیاب ہیں۔

امریکن ایڈکشن سینٹرز کے چیف میڈیکل آفیسر، ڈاکٹر لارنس وائنسٹائن کہتے ہیں، "چونکہ مادّے کا غلط استعمال اور ذہنی/رویے سے متعلق صحت کی حالتیں اکثر ایک ساتھ پیدا ہونے والے عوارض ہوتے ہیں، اس لیے یہ ضروری ہے کہ علاج دونوں بیماریوں کا ازالہ کرے۔" "میتھمفیٹامین کی لت کے علاج کے اختیارات نشے کی شدت کے لحاظ سے بہت مختلف ہوتے ہیں، لیکن ایسے پروگرام جن میں رویے کے علاج جیسے علمی سلوک کی تھراپی اور ہنگامی انتظامی مداخلت شامل ہیں، نے سازگار نتائج حاصل کیے ہیں۔"

Methamphetamine کی لت کا علاج
میتھیمفیٹامین کی لت کے علاج میں پہلا قدم عام طور پر میڈیکل ڈیٹوکس ہوتا ہے۔ میتھمفیٹامین کا زیادہ استعمال اور غلط استعمال آپ کی برداشت کو بڑھاتا ہے، جو جسمانی انحصار کا باعث بن سکتا ہے اور چھوڑنے کا فیصلہ کرنے پر، واپسی کی کچھ خوفناک علامات۔ اس وجہ سے، آپ کا نگہداشت صحت فراہم کرنے والا ممکنہ طور پر طبی معاونت والے ڈیٹوکس کی سفارش کرے گا جس کے بعد تھراپی کی ایک شکل ہوگی۔

سنجشتھاناتمک سلوک تھراپی (سی بی ٹی)  Cognitive Behavioral Therapy (CBT)

اس قسم کی تھراپی غیر صحت مند نمونوں کو روکنے کے لیے طرز عمل کو تبدیل کرنے پر مرکوز ہے۔ CBT تھراپی زندگی میں تناؤ سے نمٹنے کے لیے نئے اور منشیات سے پاک طریقے سیکھنے پر مرکوز ہے۔ یہ ماحولیاتی یا جذباتی اشارے پر ہمارے اپنے ذاتی ردعمل کو پہچاننے، منفی جذباتی ردعمل کو روکنے، اور ایک صحت مند متبادل کے ساتھ اپنانے پر انحصار کرتا ہے۔

میٹرکس ماڈل Matrix Model

میٹرکس Matrix ماڈل میتھیمفیٹامین کی لت کے ساتھ جدوجہد کرنے والے لوگوں کے لیے 16 ہفتے کا طرز عمل علاج ہے۔ یہ خاندانی تعلیم، مشاورت، ایک 12 قدمی جزو، منشیات کی جانچ، اور غیر منشیات سے متعلق سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ رویے کی تھراپی کو جوڑتا ہے ۔

ہنگامی انتظام کی مداخلت  Contingency Management Intervention

نشے کے علاج کا یہ طریقہ انعام کے ذریعے حوصلہ افزائی پر مبنی ہے۔ ڈاکٹر وائنسٹائن کہتے ہیں، "تحریکی ترغیبات کو عام طور پر محرک کی لت کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ لوگوں کو میتھمفیٹامین کی لت سے صحت یاب ہونے میں مدد کرنے کے لیے کارآمد ثابت ہوئے ہیں۔"

یہ پروگرام، تھراپی کے ساتھ مل کر، علاج کو قبول کرنے اور پرہیز کو برقرار رکھنے کے بدلے میں مراعات پیش کرتا ہے۔ ایک پروگرام جو ترغیبی ترغیبات کا استعمال کرتا ہے اسے منشیات کے غلط استعمال سے بازیابی کو بڑھانے کے لیے تحریکی ترغیبات (MIEDAR) کہا جاتا ہے، اور یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ میتھیمفیٹامین کی لت سے بازیابی میں ایک مؤثر علاج کا اختیار ہے۔  

 💀 💀 💀 💀💀
💀 آئیس , شراب ، اور ہر قسم کا نشہ اور خنزیر حرام💀
بچا وو اور علاج : https://bit.ly/Ice-Nasha

Popular Books