Featured Post

قرآن مضامین انڈیکس

"مضامین قرآن" انڈکس   Front Page أصول المعرفة الإسلامية Fundaments of Islamic Knowledge انڈکس#1 :  اسلام ،ایمانیات ، بنی...

مضامین قرآن کا مکمل خلاصہ (30 پارے )

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : "اللہ کی کتاب میں ہدایت اور نور ہے، جو اسے پکڑے گا وہ ہدایت پر رہے گا اور جو اسے چھوڑ دے گا وہ گمراہ ہوجائے گا۔"  (صحیح مسلم، حدیث نمبر: 6227) 

 میں نے تم کو ایک ایسے صاف اور روشن راستہ پر چھوڑا ہے جس کی رات بھی دن کی طرح روشن ہے، اس راستہ سے میرے بعد صرف ہلاک ہونے والا ہی انحراف کرے گا (ماجہ 43)

خطبہ حج الوداع ہزاروں مومنین  ۓ سنا،  رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "... اور تمہارے درمیان چھوڑے جاتا ہوں میں ایسی چیز کہ اگر تم اسے مضبوط پکڑے رہو تو کبھی گمراہ نہ ہو اللہ کی کتاب ...صحیح مسلم 2950،  [ابی داوود 1905]

  1. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 1
  2. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 2
  3. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 3
  4. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 4
  5. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 5
  6. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 6
  7. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 7
  8. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 8
  9. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 9 
  10. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 10
  11. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 11
  12. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 12
  13. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 13
  14. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 14
  15. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 15
  16. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 16
  17. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 17
  18. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 18
  19. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 19
  20. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 20
  21. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 21
  22. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 22
  23. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 23
  24. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 24
  25. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 25
  26. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 26
  27. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 27
  28. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 28
  29. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 29
  30. خلاصہ قرآن و منتخب آیات - پارہ # 30
  31. مضامین قرآن ، ٧٠ سے زیادہ اہم مضامین  کا خلاصہ   >>>>>
  32. احکام القرآن: https://bit.ly/AhkamAlQuran
  33. احکام القرآن ڈیجیٹل بکhttps://bit.ly/AhkamAlQuran-pdf

قرآن ابدی معجزہ

قرآن کا ایک چیلنج چودہ سو سال سے موجود ہے ، اس کے جواب کی تمام کوششیں بے کار ثابت ہو چکی ہیں، یہی قرآن کا زندہ ابدی معجزہ ہے م جو  محمد ﷺ رسول الله  پر نازل ہوا-
قرآن چیلنج کرتا ہے:
فَلۡيَاۡتُوۡا بِحَدِيۡثٍ مِّثۡلِهٖۤ اِنۡ كَانُوۡا صٰدِقِيۡنَؕ‏ ۞ (سورۃ  52 الطور، آیت  34)
اگر یہ اپنے اس قول میں سچے ہیں تو اسی شان کا ایک کلام بنا لائیں
یعنی بات صرف اتنی ہی نہیں ہے کہ یہ محمد ﷺ کا کلام نہیں ہے۔ بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ سرے سے انسانی کلام ہی نہیں ہے اور یہ بات انسان کی قدرت سے باہر ہے کہ ایسا کلام تصنیف کرسکے۔ اگر تم اسے انسانی کلام کہتے ہو تو اس پائے کا کوئی کلام لا کر دکھاؤ جسے کسی انسان نے تصنیف کیا ہو۔ یہ چیلنج نہ صرف قریش کو، بلکہ تمام دنیا کے منکرین کو سب سے پہلے اس آیت میں دیا گیا تھا۔ اس کے بعد تین مرتبہ مکہ معظمہ میں اور پھر آخری بار مدینہ منورہ میں اسے دہرایا گیا (ملاحظہ ہو یونس، آیت 38۔ ہود، 13، بنی اسرائیل، 88۔ البقرہ، 23)۔ مگر کوئی اس کا جواب دینے کی نہ اس وقت ہمت کرسکا نہ اس کے بعد آج تک کسی کی یہ جرأت ہوئی کہ قرآن کے مقابلہ میں کسی انسانی تصنیف کو لے آئے۔ بعض لوگ اس چیلنج کی حقیقی نوعیت کو نہ سمجھنے کی وجہ سے یہ کہتے ہیں --- Read more »

قرآن ربا اور فیاٹ (کاغذی ) کرنسی


 قرآنی احکام کونامکمل پیش کرنا انتہائی گمراہ کن ہے، جان بوجھ کر معلومات کو چھوڑنا جھوٹ بولنے کے مترادف ہے، بہت بڑا گناہ ہے۔ ایک مشہور قول ہے کہ؛ آدھا سچ اکثر مکمل جھوٹ ہوتا ہے- "صدی کے  بڑے(Scam of the Century  Unveiled) گھپلہ کو بے نقاب کیا گیا ہے"۔ ربا (سود)  کی حرمت پر اکثر پیش کی جانے والی دو آیات میں فرمانبردار بندوں پر اس کے مثبت اثرات کے وعدہ کے بارے میں بھی پوری حقیقت بیان کی گئی ہے۔ دونوں پہلو یکساں طور پر اہم ہیں اور دونوں احکام کومکمل طور پر ان کی روح (سپرٹ) کے مطابق نافذ کیا جانا لازم و ملزوم ہے، یہی اس تحقیق و مقالہ کا موضوع ہے۔
☆ https://bit.ly/QuranAurRibaUrdu-pdf [قرآن اور ربا ]


~~~~~~~~~
🌹🌹🌹
🔰 Quran Subjects  🔰 قرآن مضامین 🔰
"اور رسول کہے گا کہ اے میرے رب ! بیشک میری امت نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا" [ الفرقان 25  آیت: 30]
The messenger said, "My Lord, my people have deserted this Quran." (Quran 25:30)
~~~~~~~~~

حقوق العباد - الله تعالی کی رحمت، انصاف آور بخشش Haqooq ul Ibad



 چار اہم باتیں اور ان کا آپس میں تعلق سمجھنا بہت اہم ہے : 
١)   مقصد حیات ، آزمايش آورآخرت میں حساب کتاب، نیک اور بد اعمال کا بدلہ ، سزا و جزا 
٢) نیک اور بد برابر نہیں
٣) اللہ کا عدل و انصاف 
٤) اللہ ان بندوں جنہوں نے اپنے نفس پر زیادتی کی (گناہ کیے) ان کی طرف سے توبہ کرنے پریہ سب گناہ معاف فرما دیتا ہے - 
اس میں چوتھا نقطۂ بہت اہم ہے جس کو درست طور پر نہ سمجھنے سے پہلے تین نقاط بے معنی ہو جاتے ہیں- اور قرآن میں بظاہر تضاد معلوم ہوتا ہے- مگر قرآن میں اگر اختلاف ہو تو پھر یہ الله تعالی کا کلام کیسے ہو سکتا ہے؟ (4:83)  
کیا اپنے نفس پر زیادتی ( (اَسۡرَفُوۡا عَلٰٓى اَنۡفُسِهِمۡ) انفرادی گناہ ہے جس کا تعلق کس فرد یا افراد کی اپنی ذات اپنے نفسس سے ہے؟ (جیسے شرک ، کفر، انفرادی عبادات ،نماز ، روزہ، حج وغیرہ، حقوق اللہ میں کمی یا سستی) یا اس معافی میں  سا رے گناہ (حقوق اللہ اور حقوق العباد )   شامل ہیں؟   
اس اہم  معامله پر تحقیق و تجزیہ، تمام غلط فہمیاں دور کر دیتا ہے >>>>






.
~~~~~~~~~
🌹🌹🌹
🔰 Quran Subjects  🔰 قرآن مضامین 🔰
"اور رسول کہے گا کہ اے میرے رب ! بیشک میری امت نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا" [ الفرقان 25  آیت: 30]
The messenger said, "My Lord, my people have deserted this Quran." (Quran 25:30)
~~~~~~~~~

Key 2 Quran کلید قرآن (3:7)

 قرآن راہ ھدایت اور راہ نجات ہے، جو شخص طالب حق ہو اور یہ جاننے کے لیے قرآن کی طرف رجوع کرنا چاہتا ہو کہ وہ کس راہ پر چلے اور کس راہ پر نہ چلے، اس کے لیے قرآن کی "آیات محکمات" ہی اصل مرجع ہیں اور فطرةً انہی پر اس کی توجہ مرکوز ہوگی اور وہ زیادہ تر انہی سے فائدہ اٹھانے میں مشغول رہے گا۔  محکم پکی اور پختہ چیز کو کہتے ہیں۔
هُوَ الَّذِي أَنزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ مِنْهُ آيَاتٌ مُّحْكَمَاتٌ هُنَّ أُمُّ الْكِتَابِ وَأُخَرُ مُتَشَابِهَاتٌ ۖ فَأَمَّا الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ زَيْغٌ فَيَتَّبِعُونَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَاءَ الْفِتْنَةِ وَابْتِغَاءَ تَأْوِيلِهِ ۗ وَمَا يَعْلَمُ تَأْوِيلَهُ إِلَّا اللَّهُ ۗ وَالرَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ يَقُولُونَ آمَنَّا بِهِ كُلٌّ مِّنْ عِندِ رَبِّنَا ۗ وَمَا يَذَّكَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ ‎﴿٧﴾
“It is God who has revealed the Book to you in which some verses are clear statements (which accept no interpretation) and these are the fundamental ideas of the Book, while other verses may have several possibilities. Those whose hearts are perverse, follow the unclear statements in pursuit of their own mischievous goals by interpreting them in a way that will suit their own purpose. No one knows its true interpretations except God and those who have a firm grounding in knowledge say, "We believe in it. All its verses are from our Lord." No one can grasp this fact except the people of reason.” (Quran;3:7)
”آیات محکمات (clear ,decisive, ,precise) سے مراد وہ آیات ہیں، جن کی زبان بالکل صاف ہے، جن کا مفہوم متعین کرنے میں کسی اشتباہ کی گنجائش نہیں ہے، جن کے الفاظ معنی و مدعا پر صاف اور صریح دلالت کرتے ہیں، جنہیں تاویلات کا تختہ مشق بنانے کا موقع مشکل ہی سے کسی کو مل سکتا ہے۔ یہ آیات ”کتاب کی اصل بنیاد ہیں“ ، یعنی قرآن جس غرض کے لیے نازل ہوا ہے، اس غرض کو یہی آیتیں پورا کرتی ہیں۔ انہی میں اسلام کی طرف دنیا کی دعوت دی گئی ہے، انہی میں عبرت اور نصیحت کی باتیں فرمائی گئی ہیں، انہی میں گمراہیوں کی تردید اور راہ راست کی توضیح کی گئی ہے۔ انہی میں دین کے بنیادی اصول بیان کیے گئے ہیں۔ انہی میں عقائد، عبادات، اخلاق، فرائض اور امر و نہی کے احکام ارشاد ہوئے ہیں۔
قرآن میں دوسری قسم، "آیات متشابہات" (ambiguous, unspecificallegorical)، یعنی وہ آیات جن کے مفہوم میں اشتباہ کی گنجائش ہے >>>>>>

المُحْكَمَاتُ

Lane's Arabic-English Lexicon
مُحْكَمٌ [pass. part. n. of أَحْكَمَهُ;] applied to a building [&c.,] Made, or rendered, firm, stable, strong, solid, compact, &c.; held to be secure from falling to pieces. (KT.) B2: And hence, A passage, or portion, of the Kur-án of which the meaning is secured (أُحْكِمَ) from change, and alteration, and peculiarization, and interpretation not according to the obvious import, and abrogation. (KT.) And سُورَةٌ مُحْكَمَةٌ A chapter of the Kur-án not abrogated. (K.) And الآيَاتُ المُحْكَمَاتُ, [see Kur iii. 5, where it is opposed to آيَاتٌ مُتَشَابِهَاتٌ,] The portion commencing with قُلْ تَعَالَوْا أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ [Kur vi. 152], to the end of the chapter: or the verses that are rendered free from defect or imperfection, so that the hearer thereof does not need to interpret them otherwise than according to their obvious import; such as the stories of the prophets; (K;) or so that they are preserved from being susceptible of several meanings. (Bd in iii. 5.) And المُحْكَمُ The portion of the Kur-án called المُفَصَّلُ [q. v.]; because nought thereof has been abrogated: or, as some say, what is unequivocal, or unambiguous; because its perspicuity is made free from defect, or imperfection, and it requires nothing else [to explain it]. (TA.) مَحْكَمَةٌ A place of judging; a tribunal; a court of justice.]

 مُتَشَابِهَاتٌ 

See also مُشْتَبِهٌ. B3: مُتَشَابِهَاتٌ in the Kuran iii. 7 means Verses that are equivocal, or ambiguous; i. e. susceptible of different interpretations: (Kshaf Zmakhashri) or verses unintelligible; such as the commencements [of many] of the chapters: (Tafseer Jalaleen Al Syauti) or the مُتَشَابِه in the Kuran is that of which the meaning is not to be learned from its words; and this is of two sorts; one is that of which the meaning is known by referring it to what is termed مُحْكَم [q. v.]; and the other is that of which the knowledge of its real meaning is not attainable in any way: (Taj AlAroos) or it means what is not understood without repeated consideration: (Taj Alaroos. فسر:)

مُشَبَّهٌ: [see its verb: B2: and] see مُشْتَبِهٌ. B3: Also, applied to the plant called نَصِىّ, Becoming yellow. (TA.) مُشَبِّهٌ: [see its verb: B2: and] see مَشْتَبِهٌ.

مَشَابِهُ: see شَبَهٌ, of which it is said to be an anomalous pl. مُشْتَبِهٌ [part. n. of 8, q. v.]. مُشْتَبِهَاتٌ, (S,) and ↓ مُشَبِّهَاتٌ, [thus agreeably with an explanation of its verb by IAar, (see 8, last sentence,)] (JK,) or أُمُورٌ مُشْتَبِهَةٌ, and ↓ مُشَبَّهَةٌ like مُعَظَّمَةٌ, (K,) Things, or affairs, that are confused or dubious [by reason of their resembling one another or from any other cause]: (JKSK:) [and uncertain: (see an ex. of مُشَبَّه in this sense in a verse cited voce سَنَفَ:)]

↓ مُشْتَبِهًا وَغَيْرَ مُتَشَابِه ٍ, in the Kur [vi. 99], means resembling one another so that they become confounded, or confused, or dubious, and not resembling one another &c. (TA.) مُتَشَابِهٌ Consimilar, or conformable, in its several parts: thus مُتَشَابِهًا means in the Kur xxxix. 24. (Jel.) And مُتَشَابِهَاتٌ Things like, or resembling, one another. (JKS.) 
ترجمہ : 
مُشْتَبِهٌ بھی دیکھیں۔ ب3: مُتَشَابِهَاتٌ قرآن (3:7) میں  سے مراد وہ آیات ہیں جو متضاد، یا مبہم ہیں(ایک سے زیادہ تشریح ممکن ؛ مبہم۔: "اس کے ریمارکس کی متضاد نوعیت"۔). e مختلف تشریحات کے لیے حساس: (زمخشری،  تفسیر کشاف ) یا ناقابل فہم آیات؛ جیسا کہ بہت سی سورہ کے آغاز: (تفسیر جلالین، السیوطی) 
یا قرآن میں مُتَشَابِه وہ ہے جس کے معنی اس کے الفاظ سے نہیں سیکھے جاتے۔ اور یہ دو طرح کا ہے۔
(١) ایک وہ ہے جس کا مفہوم مُحْكَم [آیات] کی طرف رجوع کرنے سے معلوم ہوتا ہے۔
(٢) اور دوسرا وہ ہے جس کے حقیقی معنی کا علم کسی طرح بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا: (تاج العروس ) یا اس کا مطلب ہے جو بار بار غور و فکر کے بغیر سمجھ میں نہیں آتا: (تاج العروس )

Popular Books