Featured Post

قرآن مضامین انڈیکس

"مضامین قرآن" انڈکس   Front Page أصول المعرفة الإسلامية Fundaments of Islamic Knowledge انڈکس#1 :  اسلام ،ایمانیات ، بنی...

خواتین Women



 اے لوگو! ہم نے تم سب کو ایک  ( ہی )  مرد و عورت سے پیدا کیا ہے  اور اس لئے کہ تم آپس میں ایک دوسرے کو پہچانو کنبے قبیلے بنا دیئے  ہیں ،  اللہ کے نزدیک تم سب میں سے با عزت وہ ہے جو سب سے زیادہ ڈرنے والا ہے  یقین مانو کہ اللہ دانا اور باخبر ہے  [سورة الحجرات 49  آیت: 13]
 تو ہم نے کہا اے آدم! یہ تیرا اور تیری بیوی کا دشمن ہے  ( خیال رکھنا )  ایسا نہ ہو کہ وہ تم دونوں کو جنت سے نکلوا دے کہ تو مصیبت میں پڑ جائے ۔  [سورة طه 20  آیت: 117]
 اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں  تاکہ تم  ان سے آرام پاؤ  اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کر دی  یقیناً غورو فکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ۔  [سورة الروم 30  آیت: 21]
 جو ایمان والا ہو مرد ہو یا عورت اور وہ نیک اعمال کرے    ، یقیناً ایسے لوگ جنت میں جائیں گے اور کھجور کی گٹھلی کے شگاف کے برابر بھی ان کا حق نہ مارا جائے گا ۔  [سورة النساء 4  آیت: 124]
 جو شخص نیک عمل کرے مرد ہو یا عورت ،  لیکن با ایمان ہو تو ہم  اُسے یقیناً نہایت بہتر زندگی عطا فرمائیں گے  اور ان کے نیک اعمال کا بہتر بدلہ بھی انہیں ضرور ضرور دیں گے ۔ [سورة النحل 16  آیت: 97]
... تم میں سے کسی کام کرنے والے کے کام کو خواہ وہ مرد ہو یا عورت میں ہرگز ضائع نہیں کرتا   ، تم آپس میں ایک دوسرے کے ہم جنس ہو   [سورة آل عمران 3  آیت: 195]
 مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں  اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت رکھیں یہی ان کے لئے پاکیزگی ہے ،  لوگ جو کچھ کریں اللہ تعالٰی سب سے خبردار ہے ۔  [سورة النور 24  آیت: 30]
 اے نبی! اپنی بیویوں سے اور اپنی صاحبزادیوں سے اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لٹکا لیا  کریں ۔   اس سے بہت جلد ان کی شناخت ہو جایا کرے گی پھر نہ ستائی جائیں گی  اور اللہ تعالٰی بخشنے والا مہربان ہے ۔  [سورة الأحزاب 33  آیت: 59]
 اے ایمان والو! اپنے گھروں کے سوا اور گھروں میں نہ جاؤ جب تک کہ اجازت نہ لے لو اور وہاں کے رہنے والوں کو سلام نہ کرلو ،   یہی تمہارے لئے سراسر بہتر ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو ۔ [سورة النور 24  آیت: 27]
 اور اللہ تعالٰی نے ایمان والوں کے لئے فرعون کی بیوی کی مثال بیان فرمائی  جبکہ اس نے دعا کی اے میرے رب! میرے لئے اپنے پاس جنت میں مکان بنا اور مجھے فرعون سے اور اس کے عمل سے بچا اور مجھے ظالم لوگوں سے خلاصی دے ۔  [سورة التحريم 66  آیت: 11]
 اور وہ پاک دامن بی بی جس نے اپنی عصمت کی حفاظت کی ہم نے اس کے اندر اپنی روح پھونک دی اور خود انہیں اور ان کے لڑکے کو تمام جہان کے لئے نشانی بنا دیا ۔  [سورة الأنبياء 21  آیت: 91
مرد عورتوں کا محافظ ہیں ، کیوں کہ خدا نے ان میں سے بعض کو دوسروں پر فضیلت بخشی ہے اور اس لئے کہ وہ اپنا مال ان پر خرچ کرتے ہیں۔ تو نیک عورتیں شوہروں کی غیر موجودگی میں فرمانبردار اور نگہبان ہیں جو خدا ان کا نگہبان رکھے گا۔ اور جن عورتوں کی نافرمانی اور بددماغی کا تمہیں خوف ہو انہیں نصیحت کرو  پھر ان کے بستر بانٹنے سے انکار کردیں ، اور آخر کار انہیں [ہلکے سے] ماریں۔ پھر اگر وہ آپ کی بات مانیں تو ان کے خلاف مزید کارروائی نہ کریں۔ اور خدا بڑا ہے۔ [قرآن 4:34]
قرآن ، 20: 117 ،   قرآن ، 66:10 ،   قرآن ، 11:79 ،   قرآن ، 15:71 ،   قرآن ، 11: 71_72 ،   قرآن ، 12: 23 ،   قرآن ، 12:51 ،   قرآن ، 28: 7 ، قرآن ، 28: 10 ، قرآن ، 28: 12-1   قرآن ، 28: 26–27 ،   قرآن ، 28: 23 ،   قرآن ، 28: 9 ،   قرآن ، 66:11 ،   قرآن ، 27: 23 ،   قرآن ، 27: 24 ،   قرآن ، 27: 33 ،   قرآن ، 27:35 ،   قرآن ، 27: 2 ،   قرآن ، 27:44 ،   قرآن ، 3: 35۔36 ،   قرآن ، 19: 20 ،   قرآن ، 66:12 ،   قرآن ، 3:42 ،   قرآن ، 19: 21 ،   قرآن ، 19: 21 ،   قرآن ، 19: 21 ،   قرآن ، 33: 6 ، قرآن ، 33:53 ،   قرآن ، 33:59 ،   قرآن ، 58: 1 ،   قرآن ، 111: 4–5
اور یہ لالچ نہ کرو جس کے ذریعہ اللہ نے تم میں سے بعض کو دوسروں پر فضیلت بخشی ہے۔ مردوں کو ان کی کمائی کا فائدہ ہوگا اور خواتین کو ان کی کمائی کا فائدہ ہوگا ۔ اور اللہ سے اس کے فضل سے پوچھو۔ یقینا اللہ ہر چیز کو جانتا ہے۔ [قرآن 4 4: 176]
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اسلام میں خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کیا جاتا ہے ، ان کی حیثیت مردوں سے کم ہے اور وہ مساوی حقوق سے لطف اندوز نہیں ہوتے ہیں۔ نظریاتی محاذ میں ناکام ہونے کے بعد ، اسلام کے جاہل اور دشمنوں نے اس طرح کے منفی خیالات پیدا کیے ہیں ، تاہم کچھ مسلم معاشروں میں خواتین کے ساتھ پیش آنے والے ثقافتی سلوک نے اس طرح کے تاثرات کو بنیاد فراہم کی ہے۔اسلام کی آمد سے قبل ابتدائی تہذیبوں میں خواتین کی حیثیت اس حد تک بہت کم تھی کہ انہیں بنیادی انسانی وقار سے انکار کیا گیا تھا۔ اس پر ایک سرسری نظر ڈالنا عورتوں کو اسلام کے ذریعہ عطا کردہ قابل احترام مقام کو اجاگر کرے گا۔ 
بابل کے قانون کے تحت خواتین کو کم ترین مخلوق سمجھا گیا اور انہیں تمام حقوق سے انکار کردیا گیا۔اگر کسی مرد نے کسی عورت کو قتل کیا تو سزا دینے کی بجائے اس کی بیوی کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ 
یونانی تہذیب میں ، خواتین کو تمام حقوق سے محروم رکھا گیا تھا ۔ یونانی داستان میں ، ایک "خیالی عورت" ، جسے "پنڈورا" کہا جاتا ہے ، انسانوں کی بد قسمتی کی اصل وجہ ہے۔ یونانی عورتوں کو اس حد تک ذی شعور سمجھتے تھے کہ ان کو ناپاک سمجھا جاتا تھا ، اور انہیں بازاروں میں خریدو فروخت کیا جاتا تھا۔ایک عورت اپنے سرپرست کے ذریعہ منتخب کردہ شوہر سے انکار نہیں کر سکتی  اور وہ بہرحال اپنے شوہر کی نافرمانی نہیں کر سکتی ہے۔ بعد میں ، انہوں نے تھوڑی بہتر حیثیت حاصل کرلی ، لیکن وہ مردوں سے کمتر رہیں ۔ اگرچہ خواتین کی عفت قیمتی تھی ، اور خواتین کو عزت و وقار سے رکھا جاتا تھا ، لیکن بعد میں یونانیوں کو انا اور جنسی بدکاری نے مغلوب کردیا۔ یونانی معاشرے کے تمام طبقوں میں جسم فروشی ایک باقاعدہ رواج بن گئی۔جب رومن تہذیب اپنی ’’ عظمت ‘‘ کے عروج پر تھی ، تو ایک شخص کو اپنی بیوی کی جان لینے کا بھی حق حاصل تھا۔ رومیوں میں بدکاری اور عریانی ایک عام بات تھی۔ رومن سلطنت کے تحت خواتین کو کسی بھی چیز کی ملکیت رکھنے کا حق نہیں تھا۔ اگر کسی عورت کے پاس اپنی کوئی جائیداد تھی تو وہ خودبخود کنبہ کے سربراہ کی ملکیت میں منتقل کردی گئی تھی۔ بعد میں ، جسٹنین (483-565 C.E) کے دور حکومت میں ، خواتین کو یہ حق دیا گیا کہ وہ اپنے کام کے ذریعہ اپنی کمائی برقرار رکھیں ، لیکن دوسرے ذرائع (تحفہ وغیرہ) سے حاصل کردہ رقم خاندان کے سربراہ کے پاس ہی رہی۔
مسیحی یورپ ان خیالات سے متاثر ہوا تھا جو جہالت بت پرستی  کے دور میں عورتوں کی حیثیت کے بارے میں غالب تھے۔ حوا (Eve ) کو  "آدم" کے  زوال کے لئے ذمہ دار سمجھا جاتا ہے اور لفظ (Evil) یعنی "برائی" اسی سے بنا ہے-
زیادہ عرصہ نہیں  گزرا،  1805 میں ، انگریزی قانون نے کسی بھی  شخص کو اپنی بیوی کو فروخت کرنے کی اجازت دی۔ 
 سن 586 عیسوی میں (جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نوجوان تھے) ، فرانسیسی ایلیجس نے ایک کنونشن کا اہتمام کیا جس میں انھوں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کیا عورتیں انسان ہیں یا نہیں؟ 
انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ایک عورت صرف انسانوں کی خدمت کے لئے پیدا کی گئی ہے۔ فرانسیسی انقلاب کے بعد بھی ، اٹھارہویں صدی کے آخر میں ، فرانسیسی قانون تھا کہ،  شادی شدہ عورت اپنے سرپرست کی رضامندی کے بغیر کسی بھی معاہدے میں داخل ہونے کے لئے مکمل طور پر نااہل تھی۔اس وقت کے فرانسیسی قانون میں یہ قرار دیا گیا تھا کہ  " نابالغ لڑکے،  بیوقوف اور خواتین" کوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتے- 
قدیم مصری لوگ  خواتین کو برائی اور شیطان کی علامت سمجھتے تھے۔ اسلام کی آمد سے پہلے عربوں نے عورتوں کو کمتر سمجھا جاتا تھا اور اکثر و بیشتر جب کوئی بچی  پیدا ہوتی تو اسے زندہ دفن کردیا جاتا تھا۔

 اسلام نے خواتین کی حیثیت کو بلند کیا اور 1400 سال پہلے ان کو ان کے حقوق سے نوازا۔ اگر موجودہ اسلامی معاشروں میں عورت کے کچھ حقوق نظرانداز ، ان پر پابندی عائد ، یا انکار کیا - قرآن میں کچھ خواتین کا ذکر ہے:
حضرت مریم  وہ واحد خاتون ہیں جن کا ذکر قرآن مجید میں نام کے ساتھ ہوا ۔ قرآن مجید میں خواتین کی خواتین شخصیات ، اسلام میں پڑھائی جانے والی کہانیوں اور اخلاق میں بحث کے اہم کردار اور موضوعات ہیں۔ قرآن مجید میں کچھ خواتین کو مثبت روشنی میں پیش کیا گیا ہے ، جبکہ دوسروں کو ان کے اعمال کی وجہ سے مذمت کی گئی ہے۔ قرآن مجید میں زیادہ تر خواتین  کا تذکرہ بعض رہنماؤں اور نبیوں کی ماؤں یا بیویوں کے طور پرہوا۔ قرآن مجید میں کچھ خواتین نے مردوں سے کچھ معاملات میں خودمختاری پہل  برقرار رکھی، مثال کے طور پر ، قرآن میں ان خواتین کے بارے میں بیان کیا گیا ہے جنہوں نے اپنے شوہروں سے قبل اسلام قبول کیا ، یا ایسی خواتین جنہوں نے پیغمبر اکرم (ص) سے آزادانہ بیعت لی تھی۔


اس مقالہ کا مقصد مندرجہ ذیل عنوانات کے تحت ، غلط فہمیوں کو دور کرنے کے اسلام میں خواتین کے وقار کے بارے میں معلومات سے آگاہ کرنا ہے:
خواتین کے بارے میں اہم عنوانات
  1. اسلام میں خواتین کی باوقار حیثیت
  2. اسلام میں خواتین کی پاکیزگی اور تقویٰ
  3. شادی: انتخاب ، طلاق اور حق مہر کا حق
  4. خواتین کا وراثت میں حصہ 
  5.  کثیر ازدواجی زندگی 
  6. عورت کو طلاق کا حق ، خلہ 
  7. ماں ، بچوں اور کنبہ کے حقوق 
  8. اسلام میں خواتین کو کاروبارکا حق
  9. خواتین کے ذریعہ شہادت 
  10. عورتیں اور جنت
  11. غلامی
  12. مغربی ثقافت میں خواتین کا تضحیک آمیز کردار 
  13. ممتاز مسلم خواتین
  14. حجاب - چہرے کا احاطہ کرتا ضروری نہیں 
  15. خواتین اور تاریخ
  16. ای بک ویمن E Book on Women

WOMEN IN ISLAM

Subjugated or Emancipated?
Read online or download: PDF

QURAN SUBJECTS INDEX- WOMEN

WOMEN 

witnessing (two men, or one man and two women), 2:282
men provide for women, 4:34
Materialism, 9:249:349:559:8528:7657:2063:964:1568:1471:1271:2289:2092:11100:8102:1104:2-3111:2
Slaves, 4:34:244:254:3616:7123:624:3124:5830:2833:5033:5233:5570:30
  • aquisition only though war, 8:67
  • don’t force female slaves into prostitution, 24:33
  • freeing
    • after war is over, 47:4
    • as penance for a broken oath, 5:89
    • as penance for death of believer fighting against you, 4:92
    • charity is for freeing (among other things), 9:60
    • is the act of a truly pious person, 2:177
    • those who ask you to who have any good in them, 24:33
  • men (toward women), 24:30
    wives of the Prophet, 33:28-34
  • women (toward men), 24:31
  • verify reports and rumors, 49:649:12
  • Mockeryleave company of those in the act of mocking Allah’s law, 4:1406:68
  • “the veil” or women’s clothing in non-household situations, 24:31
  • women’s outer garments prevent harassment by hypocrites, 33:59-60
Divorce, 4:13065:1
  • after waiting period, dissolve or reconcile, 2:23165:2
    • two witnesses, 65:2
  • alimony, 2:2332:241
    • extends to ex-husband’s heir, 2:233
  • can be revoked twice, 2:229
  • dowry status, 2:2292:236-237
  • find wet-nurse if necessary, 65:6
  • witnessing (two men, or one man and two women), 2:282
  • Marriage with Jewish, Christian women permitted 5:5 

Popular Books