Featured Post

قرآن مضامین انڈیکس

"مضامین قرآن" انڈکس   Front Page أصول المعرفة الإسلامية Fundaments of Islamic Knowledge انڈکس#1 :  اسلام ،ایمانیات ، بنی...

قرآن ‏کے ‏16 ‏احکام ‏


قرآن کچھ اہم احکام  سورہ   انعام ، 6: 151-153 [2] اور سورہ اسراء ، 17: 23-39 [3] میں بیان کرتا ہے  سورہ اسراء ، 17: 23-39 سورہ  انعام میں درج احکام کی تفسیر کی طرح ہے۔ کچھ اسکالر انھیں "دس احکام کی آیات" صرف اس وجہ سے کہتے ہیں کہ وہ دس اہم احکام کی بات کرتے ہیں جو ایک مسلمان کے مشاہدہ میں ہے۔ قرآن مجید نے سیدھا یہ بیان نہیں کیا ہے کہ یہ وہی احکامات ہیں جو موسیٰ علیہ السلام کو دیئے گئے تھے۔
ان احکامات میں خدا سب لوگوں کی زندگی کے لئے جو چاہتا ہے پر مشتمل ہے۔ اس کے پانچ احکامات اور اسی طرح کی ممانعتیں ہیں جو انسان اور اس کے خالق کے رشتے ، اپنے کنبے سے انسان کی ذمہ داریوں ، اور ایسے احکام کی تعریف کرتی ہیں جو اس کی معاشرتی زندگی کا حکم دیتے ہیں۔ قرآن مجید کے دس احکامات اور ان کا جدید زندگی سے مطابقت کیا ہے۔

دس احکام کی اصل یہودی مذہب میں ہے ، لیکن وہ عیسائی بائبل میں بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ دو پتھر کی تختیوں پر لکھنے ہوے تھے- جن کو الله نے حضرت موسی علیہ السلام  کو دیا تھا۔ بائبل میں ، وہ خروج [Exodus 20:2-17] اور استثنا [Deuteronomy 5:6-21] میں درج ہیں۔ خروج کی فہرست عیسائیوں کے ذریعہ زیادہ عام طور پر قبول کی جاتی ہے۔ انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا نے انہیں "ان مذہبی عقائد کی ایک فہرست قرار دیا ہے جو… جبل سینا پر موسیٰ پر الہامی طور پر نازل ہوئے تھے اور پتھر کی دو  تختیوں پر کندہ تھے۔" [1]
یہودیت یہ تعلیم دیتی ہے کہ پہلی تختی ، جس میں پہلے پانچ اعلانات شامل ہیں ، خدا کے ساتھ ہمارے تعلقات سے متعلق فرائض کی نشاندہی کرتے ہیں ، جبکہ دوسرا تختی ، جو کہ آخری پانچ اعلامیہ پر مشتمل ہے ، دوسرے لوگوں کے ساتھ ہمارے تعلقات سے متعلق فرائض کی نشاندہی کرتا ہے۔
 کیتھولک سمجھتے ہیں ، " دس احکام دین اور اخلاقیات کی بنیادی ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہیں اور خدا اور اس کے ساتھی مخلوقات کے ساتھ انسان کے پورے فرائض کے سلسلے میں خالق کی مرضی کے ظاہر کردہ اظہار کو مجاز بناتے ہیں۔ " عبرانی ، پروٹسٹنٹ اور کیتھولک ورژن مختلف یہ ایک معروف حقیقت نہیں ہے۔

قرآن میں احکام :
قرآن امین احکامات کسی ایک جگہ محدود نہیں بلکہ مختلف آیات میں سرے قرآن میں بکھرے ہوے ہیں [کچھ تفصیل اس لنک پر ]- یہ سورہ اسرا [بنی اسرایئل ] میں موجود احکامات بیان کیے جا رہے ہیں جن دس احکامات بھی شامل ہیں  .. 
  
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَقَضٰى رَبُّكَ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّاۤ اِيَّاهُ وَبِالۡوَالِدَيۡنِ اِحۡسَانًا‌ ؕ اِمَّا يَـبۡلُغَنَّ عِنۡدَكَ الۡكِبَرَ اَحَدُهُمَاۤ اَوۡ كِلٰهُمَا فَلَا تَقُلْ لَّهُمَاۤ اُفٍّ وَّلَا تَنۡهَرۡهُمَا وَقُلْ لَّهُمَا قَوۡلًا كَرِيۡمًا‏ ۞ وَاخۡفِضۡ لَهُمَا جَنَاحَ الذُّلِّ مِنَ الرَّحۡمَةِ وَقُلْ رَّبِّ ارۡحَمۡهُمَا كَمَا رَبَّيٰنِىۡ صَغِيۡرًا ۞ رَّبُّكُمۡ اَعۡلَمُ بِمَا فِىۡ نُفُوۡسِكُمۡ‌ؕ اِنۡ تَكُوۡنُوۡا صٰلِحِيۡنَ فَاِنَّهٗ كَانَ لِلۡاَوَّابِيۡنَ غَفُوۡرًا ۞ وَاٰتِ ذَا الۡقُرۡبٰى حَقَّهٗ وَالۡمِسۡكِيۡنَ وَابۡنَ السَّبِيۡلِ وَلَا تُبَذِّرۡ تَبۡذِيۡرًا ۞ اِنَّ الۡمُبَذِّرِيۡنَ كَانُوۡۤا اِخۡوَانَ الشَّيٰطِيۡنِ‌ ؕ وَكَانَ الشَّيۡطٰنُ لِرَبِّهٖ كَفُوۡرًا ۞ وَاِمَّا تُعۡرِضَنَّ عَنۡهُمُ ابۡتِغَآءَ رَحۡمَةٍ مِّنۡ رَّبِّكَ تَرۡجُوۡهَا فَقُلْ لَّهُمۡ قَوۡلًا مَّيۡسُوۡرًا ۞ وَلَا تَجۡعَلۡ يَدَكَ مَغۡلُوۡلَةً اِلٰى عُنُقِكَ وَلَا تَبۡسُطۡهَا كُلَّ الۡبَسۡطِ فَتَقۡعُدَ مَلُوۡمًا مَّحۡسُوۡرًا ۞ اِنَّ رَبَّكَ يَبۡسُطُ الرِّزۡقَ لِمَنۡ يَّشَآءُ وَيَقۡدِرُ‌ؕ اِنَّهٗ كَانَ بِعِبَادِهٖ خَبِيۡرًۢا بَصِيۡرًا  ۞ وَلَا تَقۡتُلُوۡۤا اَوۡلَادَكُمۡ خَشۡيَةَ اِمۡلَاقٍ‌ؕ نَحۡنُ نَرۡزُقُهُمۡ وَاِيَّاكُمۡ‌ؕ اِنَّ قَتۡلَهُمۡ كَانَ خِطۡاً كَبِيۡرًا ۞ وَلَا تَقۡرَبُوا الزِّنٰٓى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةً  ؕ وَسَآءَ سَبِيۡلًا ۞ وَلَا تَقۡتُلُوا النَّفۡسَ الَّتِىۡ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالۡحَـقِّ‌ ؕ وَمَنۡ قُتِلَ مَظۡلُوۡمًا فَقَدۡ جَعَلۡنَا لِـوَلِيِّهٖ سُلۡطٰنًا فَلَا يُسۡرِفْ فِّى الۡقَتۡلِ‌ ؕ اِنَّهٗ كَانَ مَنۡصُوۡرًا ۞ وَلَا تَقۡرَبُوۡا مَالَ الۡيَتِيۡمِ اِلَّا بِالَّتِىۡ هِىَ اَحۡسَنُ حَتّٰى يَبۡلُغَ اَشُدَّهٗ‌ۖ وَاَوۡفُوۡا بِالۡعَهۡدِ‌ۚ اِنَّ الۡعَهۡدَ كَانَ مَسۡــئُوۡلًا ۞ وَاَوۡفُوا الۡـكَيۡلَ اِذَا كِلۡتُمۡ وَزِنُوۡا بِالۡقِسۡطَاسِ الۡمُسۡتَقِيۡمِ‌ؕ ذٰ لِكَ خَيۡرٌ وَّاَحۡسَنُ تَاۡوِيۡلًا‏ ۞ وَلَا تَقۡفُ مَا لَـيۡسَ لَـكَ بِهٖ عِلۡمٌ‌ ؕ اِنَّ السَّمۡعَ وَالۡبَصَرَ وَالۡفُؤَادَ كُلُّ اُولٰۤئِكَ كَانَ عَنۡهُ مَسۡئُوۡلًا ۞ وَلَا تَمۡشِ فِى الۡاَرۡضِ مَرَحًا‌ ۚ اِنَّكَ لَنۡ تَخۡرِقَ الۡاَرۡضَ وَلَنۡ تَبۡلُغَ الۡجِبَالَ طُوۡلًا ۞ كُلُّ ذٰ لِكَ كَانَ سَيِّئُهٗ عِنۡدَ رَبِّكَ مَكۡرُوۡهًا ۞ ذٰ لِكَ مِمَّاۤ اَوۡحٰۤى اِلَيۡكَ رَبُّكَ مِنَ الۡحِكۡمَةِ‌ ؕ وَلَا تَجۡعَلۡ مَعَ اللّٰهِ اِلٰهًا اٰخَرَ فَتُلۡقٰى فِىۡ جَهَنَّمَ مَلُوۡمًا مَّدۡحُوۡرًا ۞ (القرآن - سورۃ نمبر 17 الإسراء, آیت نمبر 23-39)
ترجمہ:
اور تمہارے پروردگار نے یہ حکم دیا ہے کہ
1. اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو، اور
2. والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرو۔ اگر والدین میں سے کوئی ایک یا دونوں تمہارے پاس بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انہیں اف تک نہ کہو، اور نہ انہیں جھڑکو۔ بلکہ ان سے عزت کے ساتھ بات کیا کرو۔ ۞ اور ان کے ساتھ محبت کا برتاؤ کرتے ہوئے ان کے سامنے اپنے آپ کو انکساری سے جھکاؤ، اور یہ دعا کرو کہ : یا رب ! جس طرح انہوں نے میرے بچپن میں مجھے پالا ہے، آپ بھی ان کے ساتھ رحمت کا معاملہ کیجیے۔ ۞ تمہارا رب خوب جانتا ہے تمہارے دلوں میں کیا ہے۔ اگر تم نیک بن جاؤ، تو وہ ان لوگوں کی خطائیں بہت معاف کرتا ہے جو کثرت سے اس کی طرف رجوع کرتے ہیں۔ ۞
3. اور رشتہ دار کو اس کا حق دو ، اور
4. مسکین اور مسافر کو (ان کا حق) اور 
5.اپنے مال کو بےہودہ کاموں میں نہ اڑاؤ ۞ یقین جانو کہ جو لوگ بےہودہ کاموں میں مال اڑاتے ہیں، وہ شیطان کے بھائی ہیں، اور شیطان اپنے پروردگار کا بڑا ناشکرا ہے۔ ۞ 
6.اور اگر کبھی تمہیں ان (رشتہ داروں، مسکینوں اور مسافروں) سے اس لیے منہ پھیرنا پڑے کہ تمہیں اللہ کی متوقع رحمت کا انتظار ہو تو ایسے میں ان کے ساتھ نرمی سے بات کرلیا کرو۔ ۞ 
7.اور نہ تو (ایسے کنجوس بنو کہ) اپنے ہاتھ کو گردن سے باندھ کر رکھو، اور نہ (ایسے فضول خرچ کہ) ہاتھ کو بالکل ہی کھلا چھوڑ دو جس کے نتیجے میں تمہیں قابل ملامت اور قلاش ہو کر بیٹھنا پڑے۔ ۞ 
8. حقیقت یہ ہے کہ تمہارا رب جس کے لیے چاہتا ہے رزق میں وسعت عطا فرما دیتا ہے، اور (جس کے لیے چاہتا ہے) تنگی پیدا کردیتا ہے۔ یقین رکھو کہ وہ اپنے بندوں کے حالات سے اچھی طرح باخبر ہے، انہیں پوری طرح دیکھ رہا ہے۔۞
9. اور اپنی اولاد کو مفلسی کے خوف سے قتل نہ کرو۔ ہم انہیں بھی رزق دیں گے، اور تمہیں بھی۔ یقین جانو کہ ان کو قتل کرنا بڑی بھاری غلطی ہے۔ ۞
10. اور زنا کے پاس بھی نہ پھٹکو، وہ یقینی طور پر بڑی بےحیائی اور بےراہ روی ہے۔ ۞
11. اور جس جان کو اللہ نے حرمت عطا کی ہے، اسے قتل نہ کرو، الا یہ کہ تمہیں (شرعا) اس کا حق پہنچتا ہو۔ اور جو شخص مظلومانہ طور پر قتل ہوجائے تو ہم نے اس کے ولی کو (قصاص کا) اختیار دیا ہے۔ چنانچہ اس پر لازم ہے کہ وہ قتل کرنے میں حد سے تجاوز نہ کرے۔ یقینا وہ اس لائق ہے کہ اس کی مدد کی جائے۔ ۞
12. اور یتیم کے مال کے پاس بھی نہ پھٹکو، مگر ایسے طریقے سے جو (اس کے حق میں) بہترین ہو، یہاں تک کہ وہ اپنی پختگی کو پہنچ جائے، اور عہد کو پورا کرو، یقین جانو کہ عہد کے بارے میں (تمہاری) باز پرس ہونے والی ہے۔ ۞
13. اور جب کسی کو کوئی چیز پیمانے سے ناپ کر دو تو پورا ناپو، اور تولنے کے لیے صحیح ترازو استعمال کرو۔ یہی طریقہ درست ہے اور اسی کا انجام بہتر ہے۔ ۞ 
14.اور جس بات کا تمہیں یقین نہ ہو، (اسے سچ سمجھ کر) اس کے پیچھے مت پڑو۔ یقین رکھو کہ کان، آنکھ اور دل سب کے بارے میں (تم سے) سوال ہوگا۔ ۞
15. اور زمین پر اکڑ کر مت چلو۔ نہ تم زمین کو پھاڑ سکتے ہو اور نہ بلندی میں پہاڑوں کو پہنچ سکتے ہو۔ ۞ یہ سارے برے کام ایسے ہیں جو تمہارے پروردگار کو بالکل ناپسند ہیں۔ ۞
16۔ (اے پیغمبر) یہ وہ حکمت کی باتیں ہیں جو تمہارے پروردگار نے تم پر وحی کے ذریعے پہنچائی ہیں۔ اور (اے انسان) اللہ کے ساتھ کسی اور کو معبود نہ بنا، ورنہ تجھے ملامت کرکے، دھکے دے کر دوزخ میں پھینک دیا جائے گا۔ ۞
(القرآن - سورۃ نمبر 17 الإسراء, آیت نمبر 23-39)
References/ Links
[5] https://simple.wikipedia.org/wiki/Ten_Commandments
🌹🌹🌹
🔰 *Quran Subjects*  🔰 *قرآن مضامین* 🔰
*FB* - https://www.facebook.com/QuranSubject
*English*- https://QuranSubjects.wordpress.com  
*Urdu*- https://Quransubjects.blogspot.com 
Strive Corruption: https://TCPwebs.wordpress.com
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*A Project of "SalaamOne Network" 🔰 سلام ون نیٹ ورک*
4.5 Million beneficiaries world wide and counting .....
Dawah, information, Knowkedge, Social Media (Eng/Urdu  (دعوہ، انفارمیشن، علم، سوشل میڈیا)
https://SalaamOne.com/about
By Brig Aftab Khan (r)
#Quran #Islam #Muslims

Popular Books