Featured Post

قرآن مضامین انڈیکس

"مضامین قرآن" انڈکس   Front Page أصول المعرفة الإسلامية Fundaments of Islamic Knowledge انڈکس#1 :  اسلام ،ایمانیات ، بنی...

مظلوم انسانون کی مدد لازم ہے


کاش مسلمان ممالک ، امت مسلمہ کے مسائل حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکتے ۔۔ کشمیر، برما ، چین،  ہندوستان ، یمن ، شام ، فلسطین ۔۔۔ لیبیا  ۔۔۔یہ صرف چند مشہور فلیش پوائنٹ ہیں جہاں مسلمانوں ہر ظلم اور قتل عام ہو رہا ہے ۔۔۔  

وَمَا لَكُمْ لَا تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَٰذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَّنَا مِن لَّدُنكَ نَصِيرًا
سورة النساء: 75
اور تم کو کیا ہوا ہے کہ اللہ کی راہ میں اور ان بے بس مردوں
اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہیں لڑتے جودعائیں کرتے ہیں
کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سےجس کے رہنے والے ظالم
ہیں نکال کر کہیں اور لے جا ۔ اور اپنی طرف سے کسی کو ہمارا
حامی بنا ۔اور اپنی ہی طرف سے کسی کو ہمارا مددگار مقرر فرما
جاگو، جاگو، جاگو 
حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَكْرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ جَابِرٍ، حَدَّثَنِي أَبُو عَبْدِالسَّلامِ، عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < يُوشِكُ الأُمَمُ أَنْ تَدَاعَى عَلَيْكُمْ كَمَا تَدَاعَى الأَكَلَةُ إِلَى قَصْعَتِهَا > فَقَالَ قَائِلٌ: وَمِنْ قِلَّةٍ نَحْنُ يَوْمَئِذٍ؟ قَالَ: < بَلْ أَنْتُمْ يَوْمَئِذٍ كَثِيرٌ، وَلَكِنَّكُمْ غُثَائٌ كَغُثَاءِ السَّيْلِ، وَلَيَنْزَعَنَّ اللَّهُ مِنْ صُدُورِ عَدُوِّكُمُ الْمَهَابَةَ مِنْكُمْ، وَلَيَقْذِفَنَّ اللَّهُ فِي قُلُوبِكُمُ الْوَهْنَ >، فَقَالَ قَائِلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا الْوَهْنُ؟ قَالَ:< حُبُّ الدُّنْيَا وَكَرَاهِيَةُ الْمَوْتِ >۔

 تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۲۰۹۱)، وقد أخرجہ: حم ( ۵/۲۷۸) (صحیح)

ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' قریب ہے کہ دیگر قومیں تم پر ایسے ہی ٹوٹ پڑیں جیسے کھانے والے پیالوں پر ٹوٹ پڑتے ہیں''، تو ایک کہنے والے نے کہا:کیا ہم اس وقت تعداد میں کم ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا:''نہیں، بلکہ تم اس وقت بہت ہوگے،لیکن تم سیلاب کی جھاگ کے مانند ہوگے، اللہ تعالیٰ تمہارے دشمن کے سینوں سے تمہارا خوف نکال دے گا، اور تمہارے دلوں میں ''وہن'' ڈال دے گا''، تو ایک کہنے والے نے کہا: اللہ کے رسول ! وہن کیا چیز ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا:''یہ دنیا کی محبت اور موت کا ڈرہے ''۔
سنن ابوداؤد، حدیث نمبر 4297
مظلوم و محکوم مسلمانوں کی داد رسی کا  طریقہ 
مسلم ممالک اپنی طاقت اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے، عالمی اداروں کی مدد یا اپنے بل بوتے پر ان مدد کو آئیں۔ اس کی بجائے کمزوروں کو معمولی سے ہتھیار تھما کر، ہلاشیری دے کر اپنے سے کئی گنا طاقت ور دشمنوں کے مقابلے میں  دھکیل دینا اور پھر ان کی مظلومیت کا ڈھنڈورا پیٹ پیٹ کر سیاست کرنا درحقیقت ان کے ساتھ مزید ظلم کرنا ہے۔
 کمزور مسلمانوں کی کمزور سی مسلح جدوجہد مخالف کو طیش دلانے کے سوا کوئی مفید کام سر انجام نہیں دیتی۔
 اگر اس کی بجائے پر امن احتجاج اور مذاکرات کے طریقے پر اکتفا کریں تو ان محکوموں کے مصائب میں کافی کمی آ سکتی ہے۔ غاصب قوتیں بھی درحقیقت پر امن ہی رہنا چاہتی ہیں۔ چاہے پر امن طریقے سے معاشی اور سیاسی استحصال کرنا ہی ان کا مقصود کیوں نہ ہو۔ ان کو آمادہ ظلم کرنے میں مسلمانوں کے مسلح جتھوں کا بھی بہت کردار ہے۔ *مسلح جدوجہد کا فرض مسلم ریاستوں کا ہے* ۔ وہ اگریہ فرض ادا کریں تو نتیجہ آور ہو سکتا ہے، ورنہ انفرادی جتھوں کی کارروائیاں دہائیاں گرزنے کے بعد بھی خون بہانے کے سوا کوئی نتیجہ پیدا نہیں کر سکیں ہیں۔ افغانستان کی مثال ہر جگہ نہیں لاگو ہوتی ۔۔ ان کی ایک حکومت تھی اور وہ کبھی بھی ختم نہیں ہوئی سب بھی اکثر علاقوں پر سن کا قبضہ ہے ۔۔ داعش کا انجام سامنے ہے ۔۔ 

ظالم کا ہاتھ پکڑ لینا چاہئے

 ”اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے، اپنے بھائی کی مدد کرو خواہ ظالم ہو یا مظلوم“۔صحابہ کرامؓ نے جب دریافت کیا کہ مظلوم کی مدد تو سمجھ میں آتی ہے مگر ظالم کی مدد کیسے کی جاسکتی ہے؟ تو  آپؐ نے فرمایا کہ ”اسے ظلم کرنے سے روک دو، اس کا ہاتھ پکڑ لو یہی ظالم کی مدد ہے“۔ 

مسلمان ہی مظلوم نہیں ہیں بلکہ ہر کمزور طبقہ کسان، مزدور، عورتوں اور بچوں پر مظالم ہورہے ہیں

اسلام کی سچی تعلیم جو انسان کو ظلم نہ کرنے کی ہدایت دیتا ہے۔ ہر فساد اور فتنہ کے سد باب کیلئے اٹھ کھڑے ہونے کی تاکید کرتا ہے۔ عدل و انصاف قائم کرنے پر زور دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: 

”اے لوگو! ج و ایمان لائے ہو، انصاف کے علمبردار اور خدا واسطے کے گواہ بنو، اگر چہ تمہارے انصاف اور تمہاری گواہی کی زد خود تمہاری اپنی ذات پر یا تمہار والدین اور رشتہ داروں پر ہی کیوں نہ پڑتی ہو۔  فریق معاملہ خواہ مالدار ہو یا غریب، اللہ تم سے زیادہ ان کا خیر خواہ ہے، لہٰذا اپنی خواہش نفس کی پیروی میں عدل سے باز نہ رہو۔ اور اگر تم نے لگی لپٹی بات کہی یا سچائی سے پہلو بچایا تو جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ کو اس کی خبر ہے“۔ (سورۃ النساء، آیت:135)

”اللہ تعالیٰ نے صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا کہ انصاف کی روش پر چلو بلکہ یہ فرمایا کہ انصاف کے علمبردار بنو۔ تمہارا کام صرف انصاف کرنا ہی نہیں ہے بلکہ انصاف کا جھنڈا لے کر اٹھنا ہے۔ تمہیں اس بات پر کمربستہ ہونا چاہئے کہ ظلم مٹے اور اس کی جگہ عدل و راستی قائم ہو۔ عدل کو اپنے قیام کیلئے جس سہارے کی ضرورت ہے، مومن ہونے کی حیثیت سے تمہارا مقام یہ ہے کہ وہ سہارا تم بنو“۔ 
.........
*Don't Discard Quran  قرآن کو نظر انداز مت کریں*

*قرآن ہدایت کی واحد، آخری ، مکمل ، محفوظ کتاب اللہ ہے ، بلاشک و شبہ* جبکہ باقی تمام کتابیں انسانی تحریریں، جو مکمل ہونے، غلطی، شک و شبہ سے مبرا ہونے کا دعوی نہیں کر سکتیں. مگر پھر بھی مسلمان قرآن کو نظر انداز کرتے ہیں: 
*"اور رسول کہے گا کہ اے میرے رب ! بیشک میری امت نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا" ( الفرقان 25  آیت: 30)*

*Quran is the Only Last, Complete, Protected Divine Book of Guidance, without any doubt*, all other books are human efforts, cannot claim to be complete, free from error and doubt, yet Muslims have discarded Quran: 
*"The Messenger will say, Lord, my people did indeed discard the Quran" (Quran 25:30)*
Explore ....
https://Quran1book.blogspot.com
https://Quransubjects.blogspot.com


Popular Books